یار یاری یاری یاری
جو بھی ٹوٹ جائے
وہ کیسے سوئیں گے
دوست سے دوست
جو بھی چھوڑتا ہے
زندگی انہیں رلا دے گی
دوستی
دوستی
دوستی
دوستی
دوستی
فاصلہ جسم کو چھین لیتا ہے۔
مگر دلوں کے شہر نہیں جلتے۔
چاہے آنکھ سے آنکھ کا رشتہ ٹوٹ جائے۔
خواب نہیں مرتے جب آپ انہیں ایک ساتھ دیکھیں۔
جو دوست ٹوٹ جاتے ہیں۔
وہ کیسے سوئیں گے
دوستی
دوستی
دوستی
دوستی
دوستی
اگر محبت کی یاد میرے دل میں رہ جائے۔
شیشے کی چوڑیاں نہیں ٹوٹ سکتی۔
شہر کی لڑکیاں جو بھی کرتی ہیں
گاؤں کی لڑکیاں نہیں بھول سکتی۔
دوستی
جو بھی ٹوٹ جائے
وہ کیسے سوئیں گے
دوست سے دوست
جو بھی چھوڑتا ہے
زندگی انہیں رلا دے گی
یاریاں یاریاں
جو بھی ٹوٹ جائے